Monday, June 13, 2011

شاعری

مضامین source bbc urdu

ہدایت نامہ برائے صحافی برادری

ہدایت نامہ برائے صحافی برادری

1۔قلم اٹھانے سے پہلے بلند آواز میں کہیں کہ ملک اس وقت نازک حالات سے گزر رہا ہے۔ اگر ملک کا خیال نہیں ہے تو لکھنے سے پہلے اپنے جسم کے نازک حِصوں کے بارے میں سوچیں، ان پر اگر نازک وقت آگیا تو کیا ہوگا؟
2۔اگر کسی خبر میں مسلح افواج کا ذکر آئے تو اس کے لیے فوج کا لفظ استعمال مت کریں، عسکری یا مقتدر حلقوں میں سے کسی ایک کا انتخاب کریں۔ بلکہ آپ کی اور آپ کے اخبار کی صحت کے لیے بہتر ہوگا کہ لفظ مقتدرہ استعمال کریں۔ بزرگ پڑھنے والے سمجھیں گے کہ آپ مقتدرہ قومی زبان جیسے اداروں میں فخرزمان یا افتخار عارف کاحوالہ دے رہے ہیں ، نوجوان سوچیں گے کوئی نئی عربی ڈش ہے۔ اسے کہتے ہیں کہ رند کے رند رہے ہاتھ سے جنت نہ گئی۔
3۔اگر آپ کی طبیعت شاعری کی طرف مائل ہے تو یہ شعر خوشخط لکھ کر اپنے سامنے آویزاں کرلیں۔
لےسانس بھی آہستہ کہ نازک ہے بہت کام
آفاق کی اس کار گہہِ شیشہ گری کا
4۔ کیا پلاٹ لے لیا ہے؟ اگر کل مرجاؤ گے تو بچے کیا تمہارے ضمیر کا اچار ڈال کر کھائیں گے؟
5۔ ہمارا خیال ہے کہ اگر کراچی میں صحافت کرتے ہیں تو وہ آفاق والا شعر اتار دیں۔ کہیں کوئی یہ نہ سمجھ لے کہ آپ آفاق گروپ کے آدمی ہیں۔
6۔ جیسے ہی کسی خبر میں لفظ بلوچ، بلوچی یا بلوچستان آئے تو اس کو کاٹ کر لفظ نامعلوم ڈال دیں۔ مثلاً َ کچھ نامعلوم افراد ایک نامعلوم شخص کو اغواء کر کے ایک نامعلوم مقام پر لے گئے جہاں اس پر نامعلوم طریقے سے تشدد کر کے نامعلوم جگہ پر پھینک دیا گیا۔
7۔یہ لکھنا نہ بھولیں کہ نامعلوم افراد کے خلاف ایک نامعلوم مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
8۔اگر بچپن میں کہیں قلم اور تلوار کی طاقت والا لطیفہ سنا تھا تو اسے بھول جائیں اب اس پر کوئی نہیں ہنستا۔
9۔قومی سلامتی کے امور پر لکھنے سے پہلے وضو کر لیں اور اگر ایمان کمزور ہے تو اس طرف مت جائیں۔ اور بہت سے موضوعات ہیں جن پر لکھا جاسکتا ہے ، ہمارے گٹر کے ڈھکن کون چراتا ہے، بھکاری مافیا کے نئے انداز، قبضہ گروپ کی کارستانیاں وغیرہ وغیرہ۔
10۔لیکن یاد رہے کہ قبضہ گروپ اور مقتدرہ کا ذکر ایک ساتھ نہ آئے۔
11۔اس ہدایت نامے کے عنوان میں برادری کے مطلب کہنے کے لیے کسی پنجابی بھائی سے رجوع کریں۔ چیمہ، چٹھہ، کیانی ویسے تو سب برادریاں کہلاتی ہیں لیکن برادری کے اندر چھوٹے بڑے کا احترام ضروری ہے۔ مثلا َ َ کیانی برادری کے اندر ایک فالسے کی ریڑھی لگانے والا بھی ہو سکتا ہے اور ایک میجر بھی۔ پہلے برادری میں اپنے مقام کا تعین کریں۔ اس سے پہلے کہ برادری آپ کو اپنا مقام یاد کرائے، برادری میں اپنا مقام پیدا کریں۔
12۔بعض ناعاقبت اندیش لوگ ہمارے ملک کی خفیہ ایجنسیوں کو ان کے نام سے پکارنے لگے ہیں یا انہیں خفیہ ایجنسیاں کہہ کر بلانے لگے ہیں۔ حالانکہ ان کے بارے میں کوئی بات خفیہ نہیں ہے۔ آپ پرلازم ہے کہ انہیں ہمیشہ حساس ادارے کہہ کر پکاریں۔ اگر آپ اپنے حساس اداروں کے بارے میں لکھتے ہوئے اپنے محسوسات کو ایک طرف نہیں رکھیں گے اور معاملے کی حساسیت کا خیال نہیں کریں گے تو ہوسکتا ہے کہ آپ کے جسم کے کسی حساس حصے پر ضرب آئے اور پھر آپ بلبلاتے ہوئے حساس اداروں کو الزام دینے لگیں، حالانکہ آپ کو پہلے ہی بتا دیا گیا تھا کہ ملک نازک دور سے گزر رہا ہے۔

ہیلتھ کارنر

ای کولائی وائرس سے اٹھارہ ہلاک

سبزیاں
جرمنی سفر کرنے والے اشخاص کو مشورہ دیا جا رہا ہے کہ وہ جرمنی میں کچے کھیرے، سلاد اور ٹماٹر کھانے سے گریز کریں
صحت کے ماہرین کا کہنا ہے کہ ای کولائی وائرس پھیلنے کی وجہ ایک ایسا نیا جراثیم ہے جو انسانی صحت کو بری طرح متاثر کرتا ہے اور اس سے انسانی جان کوسنگین خطرات لاحق ہو جاتے ہیں۔
ای کولائی سے متاثر ہونے والے اشخاص انتہائی مہلک پیچیدگیوں میں مبتلا ہو جاتے ہیں جس سے خونی پیچش اور پیشاب کے راستے خون رسنا شروع ہو جاتا ہے۔
ای کولائی وباء ابھی تک زیادہ تر جرمنی تک محدود ہے جہاں اس سے ایک ہزار سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں جن میں سے سترہ لوگ ہلاک ہو چکے ہیں اور چار سو ستر جان لیوا صحت کے مسائل سے دوچار ہیں۔ سویڈن میں ایک شخص ای کولائی وائرس سے ہلاک ہو ا ہے۔
ای کولائی جراثیم کے سامنے آنے کے بعد کہا گیا تھا کہ اس کے پھیلنے کی وجہ ہسپانیہ سے برآمد کیے جانے والے کھیرے ہیں۔ سپین سے ہزراوں ٹن کھیرے یورپ میں برآمد کیے جاتے ہیں۔
سپین نے دھمکی دی ہے کہ اگر غیر محتاط بیانات کی وجہ سے اس کی سبزیوں کی برآمد متاثر ہوئی تووہ یورپی یونین سے ہرجانے کا تقاضہ کر سکتا ہے۔ ماہرین اب ہسپانیہ کے کھیروں کو ای کولائی کی وجہ بتانے سے گریز کر رہے ہیں۔
تحقیق کار ابھی تک یہ نہیں سمجھ پائے ہیں کہ کھیرے کس مرحلے پر ای کولائی وائرس سے آلودہ ہوتے ہیں۔ جرمنی کے علاوہ ای کولائی انفیکشن کے کیس برطانیہ، ڈنمارک ، فرانس، ہالینڈ، سویڈن میں بھی سامنے آئے ہیں۔
روس نے یورپی یونین سے سبزیوں کی درآمد فل الفور روک دیا ہے اور کہا ہے یورپ سے برآمد ہونے والی ہر سبزی کو تلف کر دیا جائے گا۔
ماہرین کے مطابق ای کولائی جراثیم انسانی جسم میں داخل ہو کر خون اور گردے مثاتر کرتے ہیں جس سے انسانی جان کو شدید خطرات لاحق ہو جاتے ہیں۔
برطانیہ میں ای کولائی کے تین کیس سامنے آئے ہیں۔ تینوں اشخاص جرمنی کا دورہ کر کے واپس برطانیہ لوٹے تھے۔
عالمی ا دارہ صحت نے کہا کہ یہ جراثیم پہلے کبھی بھی وباء کی شکل میں نہیں پھیلا تھا۔ یہ ای کولائی وباء ابھی تک زیادہ تر جرمنی تک محدود ہے۔
جرمنی میں ایک ای کولائی کے پھیلاؤ پر نظر رکھنے والے رابرٹ کوچ ا نسٹیوٹ کے سربراہ کا کہنا ہے کہ ای کولائی کی وباء کئی ماہ تک جاری رہ سکتی ہے۔
برطانیہ میں جرمنی سفر کرنے والے اشخاص کو مشورہ دیا جا رہا ہے کہ وہ جرمنی میں کچے کھیرے، سلاد اور ٹماٹر کھانے سے گریز کریں۔

بین الاقوامی خبریں

آئی ایم ایف پر ’بڑا‘ سائبر حملہ

آئی ایم ایف جس کے پاس کئی ملکوں کے بارے میں حساس نوعیت کا معاشی ڈیٹا ہوتا ہے
بین الاقوامی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ اس کے نیٹ ورک کو ایک بڑے سائبر حملے کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
آئی ایم ایف کے حکام نے اگرچہ حملے کے بارے میں بہت کم تفصیلات جاری کی ہیں لیکن نیویارک ٹائمز میں شائع ہونے والی ایک خبر میں بتایا گیا ہے کہ اس سال کے شروع میں ہونے والا حملہ ادارے کے سسٹم میں ایک بہت بڑا رخنہ تھا۔
سائبر سکیورٹی کے اہلکاروں کا کہنا ہے کہ حملے کا مقصد آئی ایم ایف کے سسٹم میں ایک ایسا سوفٹ ویئر انسٹال کرنا تھا جس سے وہاں ڈیجیٹل موجودگی قائم رکھی جا سکتی ہے۔
آئی ایم ایف جس کے پاس کئی ملکوں کے بارے میں حساس نوعیت کا معاشی ڈیٹا ہوتا ہے کا کہنا ہے کہ اس کے آپریشنز معمول کے مطابق کام کر رہے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق سائبر حملہ کئی ماہ تک جاری رہا اور یہ ادارے کے سابق سربراہ ڈومینِک سٹراس کاہن کی گرفتاری سے بہت پہلے کا واقعہ ہے۔
آئی ایم ایف کے ترجمان ڈیوڈ ہاؤلی نے تصدیق کی ہے کہ ان کا ادارہ اس واقعے کی تفتیش کر رہا ہے۔ ’میں اس پوزیشن میں نہیں ہوں کہ سائبر سکیورٹی کے اس واقعے کی نوعیت کے بارے میں کچھ کہہ سکوں۔‘
نیویارک ٹائمز کی خبر میں بتایا گیا ہے کہ آئی ایم ایف کے عملے کو اس حملے کے بارے میں بدھ کے روز ایک ای میل کے ذریعے بتایا گیا لیکن ادارے نے اس بارے میں کوئی عام بیان جاری نہیں کیا۔
ایم میں خبردار کیا گیا ہے کہ حملے کے دوران فائلوں کی مشتبہ منتقلی کو نوٹ کیا گیا ہے اور اس بارے میں ہونے والی تحقیقات سے پتا چلتا ہے کہ ادارے کے ڈیسک ٹاپ تک رسائی حاصل کی گئی ہے تاکہ اس کے ذریعے فنڈ کے سسٹم میں گھسا جا سکے۔
عالمی بینک نے احتیاطی تدابیر کے طور پر فنڈ کے نیٹ ورک سے اپنا رابطہ منقطع کر لیا ہے۔

Wednesday, June 8, 2011

اسلام

سائنس اینڈ ٹیکنالوجی

انگلیوں کے پرانے نشان دیکھنے کا طریقہ

انگلیوں کے نشان
’نئی ٹیکنالوجی سے پرانے مقدمے حل کرنے میں مدد ملے گی‘
آسٹریلیا میں ماہرین نے پرانی شہادتوں پر سے انگلیوں کے نشان پڑھنے کے لیے نیا طریقہ دریافت کیا ہے۔ سڈنی میں جامعہ ٹینالوجی کے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ یہ طریقہ دنیا میں پہلی بار دریافت کیا گیا ہے۔
اس طریقے سے پولیس کو کئی پرانے مقدمے حل کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ ماہرین نے نئے طریقے میں انگلیوں کے نشان پڑھنے کے لیے نینوٹیکنالوجی کا استعمال کیا ہے جس سے وہ نشان بھی پڑھے جا سکتے ہیں جن کو روایتی طریقے سے پڑھنا ممکن نہیں تھا۔
انگلیوں کے نشان پڑھنے کے لیے انگلیوں میں امینو ایسڈ کے نشانات کو تلاش کیا جاتا ہے۔ نینو ٹیکنالوجی یہ کام زیادہ باریکی سے کرتی ہے۔ یہ خلیے عام طور پر پسینے میں پائے جاتے ہیں اور اس لیے یہ زیادہ تر انگلیوں میں موجود ہوتے ہیں۔
تحقیق ابھی جاری ہے اور اس میں شامل ڈاکٹر سپنڈلر کا کہنا ہے کہ یہ فورنزک سائنس کے اس خواب کی طرف انتہائی اہم پہلا مرحلہ تھا جس میں وہ انگلیوں کے نشان دیکھنا چاہتی ہے۔

سائنس اینڈ ٹیکنالوجی

سونی کا نیا پلے سٹیشن ویٹا

ابتدائی طور پر امریکہ میں اس کی قیمت وائی فائی کے ساتھ دو سو انچاس ڈالر جبکہ تھری جی ڈیٹا کے ساتھ دو سو ننانوے ڈالر رکھی گئی ہے
سونی نے آئندہ نسل کے پورٹیبل پلے سٹیشن ’ویٹا‘ کو امریکی شہر لاس اینجلس میں ای تھری ویڈیو گیمز شو کے دوران متعارف کرادیا ہے۔
اِس دستی ویڈیو گیم کا بے تابی سے انتظار کیا جارہا تھا۔ سونی کی اس نئی ایجاد میں جن چیزوں کو شامل کیا گیا ہے ان میں ٹچ سکرین، آگے اور پیچھے کے لیے بھی ٹچ کنٹرول، وائی فائی اور تھری جی ڈیٹا شامل ہیں۔
یہ امریکہ، یورپ اور جاپان کے صارفین کے لیے اس سال کے آخر تک دستیاب ہوگا۔ ابتدائی طور پر امریکہ میں اس کی قیمت وائی فائی کے ساتھ دو سو انچاس ڈالر جبکہ تھری جی ڈیٹا کے ساتھ دو سو ننانوے ڈالر رکھی گئی ہے۔
سونی کو امید ہے کہ پلے سٹیشن ویٹا، اسے گیم کی مارکیٹ میں وہ مقام دلانے میں دوبارہ کامیاب ہوگا جو وہ موبائل فون کی مارکیٹ میں کھو چکا ہے۔
اس موقع پر سونی کمپنی میں امریکی ڈویژن کے سربراہ جیک ٹریٹن نے پلے سٹین نیٹ ورک پر سائبر حملوں کے لیے معذرت بھی کی۔ اس سال کے اوائل میں ہیکرز نے سات کروڑ ستّر لاکھ صارفین کے اکاؤنٹس تک رسائی حاصل کرلی تھی۔
ہیکرز نے سونی کمپنی کے ’پلے سٹیشن 3‘ کو ہیک کر کے اس کے سکیورٹی کوڈ کو عام کردیا تھا جس سے لاکھوں صارفین کی ذاتی تفصیلات چوری ہو گئی تھیں۔
لاس اینجلس کے کنونشن سینٹر میں خطاب کرتے ہوئے جیک ٹریٹن نے سافٹ ویئر پبلشرز، ریٹیلرز اور کھیل کھیلنے والوں سے معذرت کی جن کا ڈیٹا ان کے بقول ہیکنگ کے دوران ہوسکتا ہے چوری کرلیا گیا ہو۔

بین الاقوامی خبریں

قذافی کی افواج کی شکست تک مہم جاری:نیٹو

مصراتہ کے مشرقی حصے سے دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں
نیٹو کے سیکرٹری جنرل کا کہنا ہے کہ لیبیا میں اتحادی مہم کرنل قذافی کی افواج کی شکست تک جاری رہے گی۔
برسلز میں نیٹو اتحاد کے وزرائے دفاع کے اجلاس کے اختتام پر سیکرٹری جنرل آندریس راسموسین کا کہنا تھا نیٹو کا کام ایک ایسا مستقبل تراشنا ہے جس میں کرنل قذافی کی کوئی جگہ نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ لیبیا میں نیٹو کی کارروائی اس وقت تک جاری رہے گی جب تک کرنل قذافی کی حامی افواج کو مکمل شکست نہیں دے دی جاتی۔ تاہم انہوں نے کہا کہ جب یہ تنازعہ ختم ہوجائے گا تو نیٹو اتحاد لیبیا میں اپنے فوجی تعینات کرنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا۔
نیٹو کے وزرائے دفاع کا اجلاس لیبیا میں دو ماہ سے جاری فضائی کارروائی کے اثرات پر غور کرنے کے لیے منعقد ہوا تھا۔
برطانیہ نے لیبیا میں جنگی ہیلی کاپٹر بھی استعمال کیے ہیں
ادھر لیبیا میں حکومتی افواج نے باغیوں کے گڑھ مصراتہ سے باہر پیشقدمی کی کوشش کرنے والے باغیوں پر حملے کیے ہیں جن میں چودہ باغی مارے گئے ہیں۔
مصراتہ میں موجود باغیوں نے بی بی سی کے ڈیوڈ لوئن کو بتایا ہے کہ انہوں نے مصراتہ کے مشرق میں خاصی پیشقدمی کی ہے۔
ہلاک ہونے والے باغیوں میں سے بارہ شہر کے مشرقی جبکہ دو مغربی حصے میں ہلاک ہوئے۔
بدھ کو مصراتہ شہر کے مشرقی حصے سے اس وقت دھماکوں کی آوازیں بھی سنی گئیں جب باغیوں کی پیشقدمی روکنے کے لیے حکومتی افواج نے راکٹ داغے۔

Sunday, June 5, 2011

سائنس اینڈ ٹیکنالوجی

  source bbc urdu,چاند پر پانی کا ’ کارآمد ذخیرہ‘

امریکی خلائی ایجنسی ناسا کے مطابق چاند پر مٹی میں پانی کی بڑی مقدار ہے جس کے بنا پر خلا باز چاند پر رہ سکتے ہیں۔
ناسا کے سائنسدان اس نتیجے پر اس تجربے کی معلومات حاصل کر کے پہنچ پائے ہیں جس تجربے میں چاند پر موجود ایک گڑھے میں راکٹ بھیجا گیا تھا۔
اس تجربے میں راکٹ کو چاند پر پڑے گڑھے میں داغا گیا جس کے باعث پتھر اور دھول اپنی جگہ سے ہٹ گئی۔ پتھر اور دھول ہٹنے سے خاص کیمیائی مرکب نظر آیا اور اس کے ساتھ ہی مٹی میں پانی کی مقدار اتنی زیادہ ملی جس کے بارے میں پہلے معلومات نہیں تھیں۔
ناسا کی ٹیم نے سائنس جریدے کو بتایا کہ راکٹ کے لگنے سے ایک سو پچپن کلو پانی کے بخارات اور پانی سے بننے والی برف گڑھے سے نکلی۔
ناسا کے مطابق چاند کی مٹی میں پانی سے بنی برف پانچ فیصد تک ہونی چاہیے۔
امریکی خلائی ایجنسی کے ایمس ریسرچ سینٹر کے اینتھونی نے بتایا ’پانی کی یہ مقدار بہت زیادہ ہے اور یہ پانی کی برف کے دانوں کی صورت میں ہے۔ یہ ایک اچھی خبر ہے، اس کو زیادہ گرم نہیں کرنا پڑتا۔ صرف یہ کرنا ہوتا ہے کہ پانی کی برف کو کمرے کے درجہ حرارت پر لے آؤ اور پھر اس کو با آسانی مٹی سے علیحدہ کیا جا سکتا ہے‘۔
انہوں نے بتایا کہ ’پانچ فیصد کے حساب سے ایک ٹن مٹی میں سے گیارہ سے بارہ گیلن پانی نکالا جا سکتا ہے۔‘
ناسا کی سربراہی میں ٹیم نے امریکی جریدے میں نو اکتوبر دو ہزار نو کے خلائی جہاز اور راکٹ کے تجربے کے بارے میں چھ تحقیقات شائع کی ہیں۔
واضح رہے کہ چاند پر پانی کی موجودگی کے شواہد میں پچھلے کئی سالوں سے اضافہ ہو رہا ہے۔ انیس سو اٹھانوے میں وہاں پر برف ملی اور چند ماہ قبل بھارت کے چندریان سیٹلائٹ سمیت تین مصنوعی سیاروں سے ملنے والی معلومات سے چاند کی سطح میں پانی کے قطروں کا پتہ چلا تھا۔
اکتوبر میں ناسا نے چاند کی سطح سے دو راکٹ ٹکرائے تھے۔ پہلے راکٹ نے ٹکرانے کے بعد گرد و غبار اڑایا اور اس کے کچھ دیر بعد دوسرے راکٹ نے معلومات اکٹھی کر کے زمین پر بھیجیں اور خود بھی چاند سے جا ٹکرایا۔
ان معلومات کے مطالعے کے بعد ناسا کا کہنا ہے کہ چاند پر قطروں یا برف کے چھوٹے چھوٹے ٹکروں کی شکل میں ہی نہیں بلکہ پانی کی بڑی مقدار میں موجودگی کی تصدیق ہوئی تھی۔

Friday, June 3, 2011


مضامین

ساڑھے آٹھ کھرب خسارے کا بجٹ

پاکستان کی حکومت نے یکم جولائی سے شروع ہونے والے نئے مالی سال سنہ دو ہزار گیارہ اور بارہ کے لیے پچیس کھرب چار ارب روپے کا بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کر دیا ہے جو کہ رواں سال کے بجٹ سے بارہ اعشاریہ تین فیصد زیادہ ہے۔
کلِک دفاعی بجٹ میں دس فیصد اضافہ
تاہم بجٹ دستاویز میں آئندہ مالی سال کے بجٹ کا کل حجم ستائیس کھرب سڑسٹھ ارب روپے بتایا گیا ہے جبکہ دستاویز کے مطابق مجموعی مالی خسارہ سات کھرب چوبیس ارب روپے ہوگا۔
وفاقی وزیرِ خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے جمعہ کو قومی اسمبلی میں یہ بجٹ پیش کیا۔ یہ ان کا بطور وزیرِ خزانہ دوسرا جبکہ حکمران جماعت پیپلز پارٹی کاچوتھا بجٹ ہے۔ اس سے قبل وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کی زیرِصدارت کابینہ کے خصوصی اجلاس میں اس بجٹ کی منظوری دی گئی۔
ترقیاتی منصوبوں کے لیے بجٹ میں سات کھرب بیس ارب روپے مختص کیے گئے ہیں جن میں سے تین کھرب روپے وفاقی جبکہ چار کھرب بیس ارب روپے صوبائی ترقیاتی بجٹ کے ہوں گے۔ آئندہ مالی سال کے لیے وفاقی ترقیاتی بجٹ میں ترپن جبکہ صوبائی ترقیاتی بجٹ میں قریباً باسٹھ فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔
اس بجٹ میں دفاعی اخراجات کے لیے چار کھرب پچانوے ارب اکیس کروڑ پچاس لاکھ روپے مختص کیے گئے ہیں جو کہ رواں سال کے بجٹ سے پچاس ارب ستاون کروڑ پچاس لاکھ روپے یا قریباً گیارہ اعشاریہ تین فیصد زیادہ ہیں۔
وفاقی وزیر عبدالحفیظ شیخ نے جمعہ کو بجٹ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ اس بجٹ میں مجموعی وفاقی خسارے کا تخمینہ نو کھرب پچھہتر ارب روپے لگایا گیا تاہم این ایف سی ایوارڈ کی وجہ سے تخمینہ شدہ صوبائی سرپلس کی مد میں ایک سو پچیس ارب روپے جانے سے مجموعی مالی خسارہ آٹھ کھرب پچاس ارب روپے ہوگا جو کہ جی ڈی پی کا چار فیصد ہے۔
بجٹ دستاویزات کے مطابق جاری اخراجات کا تخمینہ قریباً تئیس کھرب پندرہ ارب روپے لگایا گیا ہے جو کہ رواں مالی سال سے ایک فیصد زیادہ ہیں جبکہ ٹیکس کی وصولی کا تخمینہ انیس کھرب باون ارب اٹھارہ کروڑ بیس لاکھ روپے لگایا گیا ہے جو کہ رواں مالی سال کے مقابلے میں تیئس فیصد زائد ہے۔
ترقیاتی منصوبوں کے لیے بجٹ میں سات کھرب تیس ارب روپے مختص کیے گئے ہیں جن میں سے تین کھرب روپے وفاقی جبکہ چار کھرب تیس ارب روپے صوبائی ترقیاتی بجٹ کے ہوں گے۔ آئندہ مالی سال کے لیے وفاقی ترقیاتی بجٹ میں ترپن جبکہ صوبائی ترقیاتی بجٹ میں قریباً باسٹھ فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔
اس بجٹ میں مجموعی وفاقی خسارے کا تخمینہ نو کھرب پچھہتر ارب روپے لگایا گیا تاہم این ایف سی ایوارڈ کی وجہ سے تخمینہ شدہ صوبائی سرپلس کی مد میں ایک سو پچیس ارب روپے جانے سے مجموعی مالی خسارہ آٹھ کھرب پچاس ارب روپے ہوگا جو کہ جی ڈی پی کا چار فیصد ہے۔
وزیرِ خرانہ نے تمام سرکاری ملازمین کی تنخواہ میں پندرہ فیصد اضافے جبکہ انکم ٹیکس میں چھوٹ کی حد ساڑھے تین لاکھ روپے تک بڑھانے کا اعلان کیا ہے۔ اس چھوٹ کے نتیجے میں اب انتیس ہزار روپے ماہانہ آمدن والے پاکستانی شہری انکم ٹیکس سے مسثتنٰی ہوں گے۔
بجٹ میں جنرل سیلز ٹیکس کی شرح سترہ سے کم کر کے سولہ فیصد کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
اٹھارہویں ترمیم کے تحت صحت اور تعلیم کی وزارتوں کی صوبوں کو منتقلی کے باوجود وفاقی بجٹ میں صحت کے لیے دو ارب چونسٹھ کروڑ ساٹھ لاکھ روپے مختص کیے گئے ہیں جبکہ تعلیمی خدمات کے لیے انتالیس ارب اکیاون کروڑ تیس لاکھ روپے رکھے گئے ہیں اور ان میں سے انتیس ارب روپے اعلٰی تعلیمی امور اور خدمات پر خرچ ہوں گے۔
نامہ نگار اعجاز مہر کے مطابق بجٹ کی تقریر شروع ہونے سے قبل ہی حزبِ مخالف نے شدید نعرے بازی شروع کردی۔ سرکاری ٹی وی چینل پی ٹی وی جو یہ تقریر براہِ راست دکھا رہا تھا نے کچھ دیر کے لیے نشریات کو روک دیا۔
بجٹ سیشن شروع ہوتے ہی اپوزیشن نے وزیر خزانہ کی نشست کے سامنے نعرے بازی کی۔ انہوں نے ’ڈاکو راج نامنظور‘، ’کرپٹ حکومت نامنظور‘ جیسے نعرے لگائے۔ موجودہ حکومت کا یہ چوتھا بجٹ ہے اور یہ پہلی بار ہے کہ بجٹ سیشن میں اپوزیشن نے ہنگامہ آرائی کی ہے۔
بجٹ اجلاس سے قبل قومی اسمبلی کی سپیکر ڈاکڑ فہمیدہ مرزا کی زیرِ صدارت ایوان کی کاروباری کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں مسلم لیگ نون کے کسی نمائندے نے شرکت نہیں کی۔
اجلاسں میں طے پایا کہ چھ جون سے چودہ جون تک بجٹ پر بحث ہو گی اور اجلاس کی کارروائی پیر سے سنیچر تک ہو گی جبکہ چوبیس جون کو بجٹ منظور کیا جائے گا۔ ایوان کی کاررباری کمیٹی کے اجلاس میں یہ بھی طے پایا کہ بجٹ سیشن کے دوران وقفہ سوالات اور قانون سازی معطل رہے گی۔ البتہ توجہ دلاؤ نوٹسز پر معمول کے مطابق کارروائی ہو گی۔

Thursday, June 2, 2011

مضامین

بین الاقوامی خبریں

صحافی سلیم شہزاد کے قتل کی شفاف بنیادوں پر تحقیق کرائی جاتے.حسن وارثی(نمائندہ خصوصی ) گزشتہ  روز صحافی  سلیم شہزاد کا پر اسرار قتل ایک سوالیہ نشان بن گیا ہے آل اٹالیہ پریس کلب کے نائب صدر اوریورپ کے نامور صحافی حسن وارثی نے اس واقعے کی پر زور مذمت کی ہے اور حکومت اور عدلیہ سے اپیل کی ہے کے اس واقعے کی شفاف بنیادوں پر تحقیق کروا کر مقتول کے ورثا کو جلد از جلد انصاف فراہم کیا جاتے ..