بھارتی فلم "باڈی گارڈ" کے مقابلے میں تین پاکستانی فلمیں بھی کامیاب
عید الفطر کے موقع پر ریلیز ہونے والی تینوں پاکستانی فلمیں "لو میں گم، بھائی لوگ " اور جگنی" کامیاب ہوگئی ہیں ۔ لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے یہ فلمیں دیکھیں۔ بیک وقت تین پاکستانی فلموں کی کامیابی پاکستانی فلم انڈسٹری کے لئے خوش آئند ہے ۔ ایک طویل مدت کے بعد ایسا ہے کہ جب ایک ساتھ تین فلمیں ہٹ ہوئی ہوں اور فلم بین سنیما گھروں میں ٹکٹ خریدنے کی لائن میں نظرآئے ہوں، ورنہ پچھلے کئی سالوں سے تمام کوششوں کے باوجود فلمیں فلاپ ہورہی تھیں ۔
"بھائی لوگ" کے پروڈیوسر چوہدری اعجاز کامران ہیں جبکہ ڈائریکٹر سید فیصل بخاری ہیں۔اعجاز کامران کے مطابق فلم "بھائی لوگ" نے ابتدائی تین دنوں میں ہی نوے لاکھ روپے سے زائد کا بزنس کیا تھا ۔ یہ رقم پچھلے دس سالوں میں پہلی مرتبہ کسی پاکستانی فلم سے حاصل ہوئی ہے۔ سید فیصل بخاری کے ڈائرکشن میں بنے والی یہ پہلی فلم ہے۔
اگرچہ اس فلم کو سنیما گھروں کی عدم دستیابی کا مسئلہ درپیش تھاکیوں کہ زیادہ تر سنیما ہالز پاکستانی فلمز کو ریلیز کرنے کے بجائے بھارتی فلموں کی ریلیز کو ترجیح دیتے ہیں ۔ اس سلسلے میں سنیمامالکان کا کہنا ہے کہ پاکستانی فلموں سے وہ اپنے اخراجات بھی پورے نہیں کرسکتے لہذا انہیں بھارتی فلموں کوریلیز کرنا پڑتا ہے۔
"لومیں گم" اداکارہ ریما کی جانب سے پروڈیوز اور ڈائریکٹ کردہ فلم ہے ۔ یہ بھائی لوگ کے مقابلے میں دوسرے نمبر پر رہی جس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ یہ فیملی ڈرامہ فلم ہے جبکہ بھائی لوگ ایکشن مووی ہے اور آج کل ایکشن مووی کو زیادہ پذیرائی ملتی ہے۔ البتہ کچھ ملٹی پلیکس سنیماز میں بھائی لوگ کے مقابلے میں لو میں گم پر زیادہ بھیڑ نظر آئی۔
پاکستانی فلموں کے مقابلے میں بھارتی فلم "باڈی گارڈ" ریلیز ہوئی تھی ، اگرچہ سلمان خان اور کرینہ کپورکی شہرت کے سبب سنیماہالز سوفیصد بھرے رہے لیکن جن سنیماگھروں میں پاکستانی فلموں کی نمائش ہوئی وہاں بھی اسی فیصد نشستیں پر تھیں ۔ یہ شرح پچھلے سالوں کے مقابلے میں بہت زیادہ ہے ۔فلمی حلقے امید کررہے ہیں کہ اس شرح کو دیکھتے ہوئے پاکستانی فلم انڈسٹری کے پروڈیوسرز اور ڈائریکٹرز کے حوصلے یقینا بلند ہوں گے اور آنے والے دنوں میں پاکستانی فلمیں مزید بہتر انداز سے تیارکی جاسکیں گی۔
"بھائی لوگ" کے پروڈیوسر چوہدری اعجاز کامران ہیں جبکہ ڈائریکٹر سید فیصل بخاری ہیں۔اعجاز کامران کے مطابق فلم "بھائی لوگ" نے ابتدائی تین دنوں میں ہی نوے لاکھ روپے سے زائد کا بزنس کیا تھا ۔ یہ رقم پچھلے دس سالوں میں پہلی مرتبہ کسی پاکستانی فلم سے حاصل ہوئی ہے۔ سید فیصل بخاری کے ڈائرکشن میں بنے والی یہ پہلی فلم ہے۔
اگرچہ اس فلم کو سنیما گھروں کی عدم دستیابی کا مسئلہ درپیش تھاکیوں کہ زیادہ تر سنیما ہالز پاکستانی فلمز کو ریلیز کرنے کے بجائے بھارتی فلموں کی ریلیز کو ترجیح دیتے ہیں ۔ اس سلسلے میں سنیمامالکان کا کہنا ہے کہ پاکستانی فلموں سے وہ اپنے اخراجات بھی پورے نہیں کرسکتے لہذا انہیں بھارتی فلموں کوریلیز کرنا پڑتا ہے۔
"لومیں گم" اداکارہ ریما کی جانب سے پروڈیوز اور ڈائریکٹ کردہ فلم ہے ۔ یہ بھائی لوگ کے مقابلے میں دوسرے نمبر پر رہی جس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ یہ فیملی ڈرامہ فلم ہے جبکہ بھائی لوگ ایکشن مووی ہے اور آج کل ایکشن مووی کو زیادہ پذیرائی ملتی ہے۔ البتہ کچھ ملٹی پلیکس سنیماز میں بھائی لوگ کے مقابلے میں لو میں گم پر زیادہ بھیڑ نظر آئی۔
پاکستانی فلموں کے مقابلے میں بھارتی فلم "باڈی گارڈ" ریلیز ہوئی تھی ، اگرچہ سلمان خان اور کرینہ کپورکی شہرت کے سبب سنیماہالز سوفیصد بھرے رہے لیکن جن سنیماگھروں میں پاکستانی فلموں کی نمائش ہوئی وہاں بھی اسی فیصد نشستیں پر تھیں ۔ یہ شرح پچھلے سالوں کے مقابلے میں بہت زیادہ ہے ۔فلمی حلقے امید کررہے ہیں کہ اس شرح کو دیکھتے ہوئے پاکستانی فلم انڈسٹری کے پروڈیوسرز اور ڈائریکٹرز کے حوصلے یقینا بلند ہوں گے اور آنے والے دنوں میں پاکستانی فلمیں مزید بہتر انداز سے تیارکی جاسکیں گی۔
No comments:
Post a Comment