مقبول صابری انتقال کر گئِے
پاکستان کے معروف قوال مقبول صابری جنوبی افریقہ کے ایک ہسپتال میں انتقال کرگئے ہیں۔ ان کے عمر ستر برس تھی۔
مقبول صابری اپنے علاج کے لیے دو ماہ قبل سے بیرون ملک مقیم تھے ۔مقبول صابری کے بھتجے امجد صابری نے بتایا کہ ان کے چچا کو دل کی تکلیف کے ساتھ ساتھ شوگر کا مرض بھی لاحق تھا اور دو سال قبل ان کا بائی پاس ہوا تھا۔
امجد صابری کے مطابق مقبول صابری نے اپنی بیماری کی وجہ سے گزشتہ تین ماہ سے قوالی گانا چھوڑ دی تھی اور دل کی تکلیف کے علاج کے لیے جنوبی افریقہ گئے تھے۔
مقبول صابری تمغہ حسن کارکردگی حاصل کرنے والے مشہور قوال غلام فرید صابری کے چھوٹے بھائی تھے۔
مقبول صابری بارہ اکتوبر انیس سو اکتالیس کو بھارتی پنجاب کے علاقے کلیانہ میں پیدا ہوئے اور ان کا شمار پاکستان کے ممتاز قوالوں میں ہوتا تھا اور انہوں نے اپنے بڑے بھائی غلام فرید صابری کے ساتھ قوالی گانا شروع کی اور صابری براردز کے نام سے شہرت حاصل کی۔
مقبول صابری نے اپنے بڑے بھائی غلام فرید صابری سے گیارہ برس چھوٹے تھے اور انہوں نے اپنے بھائی کے ساتھ گائی گئی قوالیوں کی وجہ بہت نام کمایا۔ مقبول صابری نے اپنے بھائی کے ہمراہ بیرون ملک بھی اپنے فن کا مظاہرہ کیا جو بہت پسند کیاگیا۔
مقبول صابری قوالی کی صنف میں ایک استاد کا درجہ رکھتے تھے۔
ستر اور اسی کے دہائی میں صابری برادرز کو قوالیوں کی وجہ سے بہت پذیزائی ملی اور یہ وہ دور تھا جب ان کی قوالیوں والی بے شمار کیسٹس ریلیز ہوئیں اور ان کی ریکارڈ فروخت ہوئی۔
مقبول صابری نے اپنے پسماندگان میں ایک بیوہ ، ایک بیٹا اور چار بیٹیاں سوگوار چھوڑی ہیں۔
امجدصابری نے بتایا کہ ان کے چچا مقبول صابری کی میت کو پاکستان لانے کے لیے انتظامات کیے جارہے ہیں۔
غلام فرید صابری اور نصرت فتح علی خان جیسے جید قوالوں کے بعد مقبول صابری کی وفات قوالی کی صنف کے لیے یقیناً ایک ناقابل تلافی نقصان ہے۔
No comments:
Post a Comment