Tuesday, September 27, 2011

source:bbc

سپین: بارسلونا میں بُل فائٹنگ کا خاتمہ


بُل فائٹنگ پر عائد پابندی کا اطلاق یکم جنوری سے ہو گا۔
سپین کے شمال مشرقی شہر کتالونیہ میں شائقین اتوار کو بُل فائٹنگ پر پابندی لگنے سے پہلے آخری لڑائی دیکھیں گے۔
ایک اندازے کے مطابق تقریباً بیس ہزار افراد بارسلونا کے یاد گاری سٹیڈیم میں ہونے والی یہ لڑائی دیکھیں گے جس میں چوٹی کے بُل فائٹرز جن میں جوز ٹوماس شامل ہیں حصہ لیں گے۔
واضح رہے کہ اس کھیل پر پابندی عائد کرنے کے لیے کتالونیہ میں اٹھارہ لاکھ افراد نے حکومت کو دستخط شدہ درخواست دی تھی جس کے بعد قانون سازوں نے اس پر پابندی کے حق میں ووٹ دیا۔
اس کھیل پر پابندی عائد کرنے والے افراد کا مؤقف ہے کہ بُل فائٹنگ ’وحشیانہ کھیل‘ ہے تاہم اس کے مخالفین کا کہنا ہے کہ وہ اس پابندی کو سپین کی اعلیٰ عدالت میں چیلنج کریں گے۔
سپین میں موجود بی بی سی کی نامہ نگار سارا رینسفورڈ کا کہنا ہے کہ بلیک مارکیٹ میں اس مقابلے کے ٹکٹ اصل قیمت سے پانچ گنا قیمت پر فروخت ہو رہے ہیں۔
بُل فائٹنگ پر عائد پابندی کا اطلاق یکم جنوری سے ہو گا لیکن اتوار کو کتالونیہ میں ہونے والی لڑائی موجودہ سیزن کی آخری لڑائی ہو گی۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹیڈ پریس نے بُل فائٹر جولیان لوپز کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ بارسلونا کا یاد گاری سٹیڈیم بہت خوبصورت ہے اور یہاں بُل فائٹنگ کے مقابلے اور دیگر قومی تقریبات منعقد کی جاتی ہیں۔
بارسلونا میں بُل فائٹنگ کے اس تاریخی مقابلے کو دیکھنے کے لیے ٹکٹ ریکارڈ رفتار سے فروخت ہوئے۔
سپین میں موجود بی بی سی کی نامہ نگار سارا رینسفورڈ کا کہنا ہے کہ بلیک مارکیٹ میں اس مقابلے کے ٹکٹ اصل قیمت سے پانچ گنا قیمت پر فروخت ہو رہے ہیں۔
بُل فائٹنگ مقابلے سپین کے کناری آئی لینڈ کے علاوہ پورے ملک میں منعقد ہوتے ہیں۔

No comments:

Post a Comment