بڑے بوڑھےایک عرصے سے یہ کہتے آرہے ہیں کہ بچوں کا قد سوتے میں بڑھتا ہے۔ چونکہ اس نظریے کی کوئی سائنسی بنیاد نہیں تھی، اس لیے اس خیال کو زیادہ اہمیت نہیں دی جاتی رہی مگر اب ایک حالیہ تحقیق سے ظاہر ہوا ہے کہ یہ نظریہ سائنسی اعتبارسے بھی درست ہے۔
امریکی ریاست اٹلانٹا کی ایماری یونیورسٹی میں سائنس دان کچھ عرصے سے بچوں اور والدین کے درمیان تعلق پر کام کر رہے ہیں۔ ننھے بچے چونکہ بولنے کی صلاحیت نہیں رکھتے اسی لیےزیادہ تر والدین اپنے بچوں کے روئیے کا اندازہ ان کی حرکات و سکنات سے لگاتے ہیں۔
ڈاکٹر مشیل لیمپل بچوں میں نیند کے دوران قد بڑھنے کے تناسب پر تحقیق کرنے والی ٹیم کی سربراہ تھیں۔ انکا کہنا ہے کہ بعض اوقات بچے کے رویئے سے والدین بیزار بھی ہو جاتے ہیں۔
ان کا کہناہے کہ زیادہ تر والدین اس بات کی شکایت کرتے دکھائی دیتے ہیں کہ انہیں اپنے بچے کو اس وقت سمجھنا مشکل ہو جاتا ہے جب وہ روتا ہے، یا کوئی کام کرنا چاہتا ہے یا ان کے روئیوں میں غیر معمولی یا اچانک تبدیلی آتی ہے۔
ڈاکٹر مشیل نے تحقیق کے دوران والدین کو اپنے بچوں کے روئیے کے ہر پہلو کا ریکارڈ رکھنے کے لیے کہا، یعنی ان کے سونے یا کھانے پینے کے اوقات کیا ہیں؟
ماہرین نے خود بھی ڈیڑھ سال سے زیادہ عرصے تک مختلف گھروں میں جا 23 سے زیادہ بچوں کے بارے میں معلومات اکھٹی کیں۔
وہ کہتے ہیں کہ اس تحقیق کا مقصد اس سوال کا جواب ڈھونڈنا تھا کہ نیند کے دوران ننھے بچوں کا قد بڑھتا ہے کہ نہیں ؟ اور اس تحقیق کا جواب ہمیں ہاں میں ملا۔
تحقیق میں شامل بچوں کے جائزے سے ظاہر ہوا کہ سونے کے دوران لڑکوں اور لڑکیوں دونوں ہی کے وزن میں اضافہ ہوا۔ یہ بھی پتا چلا کہ لڑکوں اور لڑکیوں کے سونے کے انداز مختلف ہیں۔ لڑکے لڑکیوں سے زیادہ سوتے ہیں۔ جبکہ لڑکیاں وقفے وقفے میں نیند لیتی ہیں۔ ڈاکٹر مشیل کے مطابق نیند کی مختلف عادات بچوں کی نشونما کا ایک حصہ ہیں ۔
ڈاکٹر مشیل اب اس بارے میں تحقیق کرنا چاہتی ہیں کہ بچوں کے اچانک بڑھنے اور ان کے کھانے پینے کی عادات کے درمیان بھی کوئی تعلق ہے کہ نہیں۔
No comments:
Post a Comment