سورج پر ان دنوں ایک بڑا طوفان آیا ہواہے اور اس سے خارج ہونے والے برقی ذرات، ایکس ریز، الٹرا وائلٹ ریز، تابکاری اور مقناطیسی لہریں زمین سمیت اس شمسی نظام کے تمام سیاروں کو متاثر کررہی ہیں۔ زمین پر شمسی طوفان کے اثرات قطبی علاقوں میں تیزروشنی کی لہروں، ٹیلی مواصلاتی نظام میں خلل، بجلی کی ترسیل میں گڑبڑ،راستوں اور مقامات کا تعین کرنے والے الیکٹرانک گوبل پوزیشننگ سسٹم میں تعطل کی شکل میں ظاہر ہوتے ہیں ۔جس سے قطبی علاقوں کے نزدیک طیاروں کی پروازوں کے روٹ تبدیل کرنے کی ضرورت پڑسکتی ہے۔ بسااوقات شمسی طوفان سمندروں میں تغیانی کا سبب بھی بنتے ہیں۔
2012ء کے شمسی طوفان کا شمار سورج کی سطح پر نمودار ہونے والے بڑے طوفانوں میں کیا جارہاہے اور فلکیات کے ماہرین کا کہناہے کہ کچھ عرصے تک وقفوں وقفوں سے سو رج پر جنم لینے والے طوفان کرہ ارض پر زندگی کے معمولات متاثر کرتے رہیں گے۔ ماہرین نے اگلے سال ایک اور طاقت ور شمسی طوفان کی پیش گوئی بھی کی ہے۔
سورج پر شمسی طوفان کیوں آتے ہیں ؟ یہ جاننے کے لیے پہلے سورج کی ساخت کے بارے میں جاننا ضروری ہے۔


REUTERS